تہران – ایران کے روحانی پیشوا خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیل پر حماس کے حملوں سے ایران کا تعلق نہیں تھا لیکن ہم ایسا کرنے والے کے ہاتھ چومتے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے حماس کے حملے میں اسرائیل کے فوجی اور انٹیلی جنس شکست کو سراہتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
ایران سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایران کے روحانی پیشوا خامنہ ای اور مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر سید علی خامنہ ای نے منگل کی صبح امام علی علیہ السلام آرمی آفیسرز یونیورسٹی میں مسلح فورسز کے کیڈٹس کی گریجوئیشن تقریب سے خطاب میں ان فورسز کو سیکورٹی، عزت اور قومی تشخص کا قلعہ بتایا اور فلسطینی جوانوں کے حالیہ معرکے میں صیہونی حکومت کو ہونے والی ناقابل تلافی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہ کن طوفان کے وجود میں آنے کا سبب، فلسطینی قوم کے خلاف غاصب اور جعلی حکومت کے لگاتار مظالم، جرائم اور سفاکیت ہے اور یہ حکومت جھوٹ بول کر اور خود کو مظلوم ظاہر کر کے غزہ پر حملے اور غزہ کے لوگوں کے قتل عام میں اپنے سفاک عفریتی چہرے کو نہیں چھپا سکتی اور ہرزہ سرائي کر کے فلسطینی جوانوں کی شجاعت اور ان کی ذہانت سے بھری منصوبہ بندی کو غیر فلسطینیوں کا کام نہیں بتا سکتی۔
ایران کے روحانی پیشوا خامنہ ای نے کہا کہ قابض اسرائیل حکومت اپنے جرائم کو مزید بڑھانے کے لیے خود کو ایک شکار کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے جو کہ گمراہ کن ہے اور اس کا نتیجہ بڑی تباہی ہوگا۔
آیت اللہ خامنہ ای نے حماس کی حملوں میں مدد کرنے کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے اسرائیل پر حملے سے ایران کا کوئی تعلق نہیں لیکن ہم صیہونی حکومت پر حملہ کرنے والوں کے ہاتھ چومتے ہیں۔
مسلح فورسز کے سپریم کمانڈر نے کہا کہ فلسطینی بچوں، عورتوں، مردوں اور سن رسیدہ افراد کا قتل عام، نمازیوں کو پیروں سے روندنا اور صیہونی کالونیوں میں رہنے والے مسلح افراد کو فلسطینی عوام پر حملے کی کھلی چھوٹ دینا، صیہونی حکومت کے جرائم کے چند نمونے ہیں اور کیا فلسطین کی غیور اور کئي ہزار سالہ قوم کے سامنے ان سارے مظالم اور جرائم کے مقابلے میں، طوفان کھڑا کر دینے کے علاوہ کوئي اور راستہ تھا؟
خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ روز ہی اسرائیل پر حماس کے حملے میں ایران کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے تاہم امریکا نے یہ بھی کہا کہ فی الحال اس کے پاس اس الزام کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
اسرائیل بھی طویل عرصے سے ایران پر حماس کو ہتھیار فراہم کرنے اور تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگاتا رہا ہے جس پر ایران نے کہا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنے والے گروپ حماس کی اخلاقی اور مالی مدد کرتا رہے گا۔
واضح رہے کہ حماس کے اسرائیل پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 900 تک پہنچ گئی جب کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری میں اب تک 700 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 140 بچے بھی شامل ہیں۔