صفحہ اول / آرکائیو / فیصل آباد میں مبینہ توہین مذہب کا معاملہ، جڑانوالہ میں متعدد گرجا گھر نذرآتش

فیصل آباد میں مبینہ توہین مذہب کا معاملہ، جڑانوالہ میں متعدد گرجا گھر نذرآتش

فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مبینہ توہینِ مذہب کے معاملے پرمشتعل افراد نے گرجا گھر نذرِ آتش کردئیے، ملزمان کے خلاف 295 سی کے تحت مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔

میڈیا کے مطابق جڑانوالہ پولیس نے بدھ کے روز 2 مسیحی نوجوانوں کے خلاف قرآن کی بے حرمتی اور توہینِ رسالت کے الزامات پر مقدمہ درج کیا۔ توہینِ مذہب کے الزامات ملزمان راجا عامر سلیم اور راکی مسیح پر عائد کیے گئے۔

سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں فیصل آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ”سٹی تھانہ جڑانوالہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین توڑپھوڑ اور اشتعال انگیزی سے باز رہیں۔“ تاہم مشتعل مظاہرین نے مسیحی آبادی پر حملہ کردیا۔

مشتعل مظاہرین نے ایک گرجا گھر نذرِ آتش کرنے کے ساتھ ساتھ کرسچن کالونی اور سرکاری عمارات کو بھی نشانہ بنایا۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مار کارروائی جاری ہے تاہم ملزمان فرار ہوچکے ہیں۔ متعدد چھاپے مارے گئے، تاہم تاحال ملزمان گرفتار نہیں ہوسکے۔

اے سی جڑانوالہ کا کہنا ہے کہ صبح 8 سے 9 بجے کے درمیان ہمیں اطلاع ملی کہ مشتعل مظاہرین نے کرسچن کالونی پہنچ کر بستی کو نذرِ آتش کرنا شروع کردیا ہے۔ توڑپھوڑ کی جارہی ہے اور گھروں میں گھس کر شہریوں کا سامان باہر پھینکا جارہا ہے۔

اس دوران اعلیٰ حکام نے تمام تر واقعات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر جڑانوالہ شوکت مسیح کوفوری تبدیل کرنے کا حکم جاری کردیا۔ رانا اورنگزیب تاندلیانوالہ کو اے سی جڑانوالہ کا چارج دے دیا گیا۔

اس حوالے سے جڑانوالہ تحصیل کے پاسٹر عمران بھٹی کا کہنا ہے کہ سیلویشن آرمی چرچ کے علاوہ یونائیٹیڈ پرسبٹیرین چرچ، الائیڈ فاؤنڈیشن چرچ اور شہرون والا چرچ جو عیسیٰ نگری میں واقع ہے، مشتعل افراد نے ان چرچز میں توڑ پھوڑ کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صفائی کرنے والے ایک مسیحی پر توہین اور گستاخی کا الزام ہے، مشتعل افراد نے اس کا گھر بھی مسمار کردیا جبکہ پولیس تمام تر واقعات کی تفتیش کر رہی ہے۔

crossorigin="anonymous">

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے