اسلام آباد – اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے بری کر دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپیل واپس لینے کی بنیاد پر فلیگ شپ ریفرنس میں نیب کی اپیل خارج کردی۔ نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کیخلاف اپیل واپس لے لی۔ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے اسلام آباد سے بری ہونے کے بعد کہا کہ میں نے معاملات اللہ پر چھوڑ دیئے تھے، اللہ تعالیٰ نے آج سرخرو کیا ہے۔ مریم نواز کا ٹویٹ: مریم نوازشریف نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جب انسان ظلم سہنے کے باوجود اپنے معاملات اللّہ تعالیٰ کے سپرد کر دیتا ہے تو وہ پوری دنیا کے سامنے انسان کو کس طرح سُرخرو کرتا ہے، یہ اس کی ایک مثال ہے ! شکر الحمد للہ۔
مزید پڑھیںعمران خان کو ریاست مدینہ کا نام نہیں لینا چاہیے، نوازشریف
اسلام آباد – پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جو باتیں انہوں ( خاور مانیکا) کی ہیں، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد عمران خان کو ریاست مدینہ کا نام لینا چاہیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر میاں نواز شریف نے میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔ اس موقع پر ایک صحافی نے پوچھا کہ”میاں صاحب کیا آپ نے خاور مانیکا کا انٹرویو دیکھا ہے؟” اس کے جواب میں نوازشریف نے کہا”جی دیکھا ہے جی،” اس سوال کے جواب میں کہ خاور مانیکا نے جو کچھ کہا ہے اس کے بعد رانا ثناء اللہ نے جو “در فٹے منہ” والی بات کی تھی کیا وہ درست ہے؟ قائد مسلم لیگ ن کہا کہ جو باتیں انہوں ( خاور مانیکا) کی ہیں، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد (عمران خان کو) ریاست مدینہ کا نام لینا چاہیے۔ ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ ریاست مدینہ کا تو وہ نام لیتے تھے لیکن کیا اب اصل چہرہ سامنے آ گیا ہے، عمران خان کیا گل کھلاتے رہے؟ جواباً میاں نواز شریف نے کہا کہ میں نے تو کہا ہے کہ جو باتیں انہوں نے کی ہیں پھر اس کے بعد ریاست مدینہ کا نام نہیں لینا چاہیے۔
مزید پڑھیںایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
اسلام آباد – اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی جانب سے دائر اپیلوں کو سماعت کیلیے مقرر کرلیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 21 نومبر کو نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت ہوگی، چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب درخواستوں پر سماعت کریں گے۔ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وطن واپسی پر نواز شریف کی جانب سے احتساب عدالت کے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسسز میں سزا کے خلاف دائر اپیلیں بحال کیں تھیں۔ نواز شریف نے احتساب عدالت کے فیصلوں کو 2018 سے چیلنج کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیںاسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کا ٹرائل 4 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم
اسلام آباد – اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کے خلاف دائر سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کیا جائے اور جیل سپرنٹنڈٹ کو ہدایت کی ہے کہ اس دوران ملزمان کی عزت پر کوئی حرف نہ آئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے جاری محفوظ فیصلے کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جیل میں ٹرائل کا مطلب ان کیمرہ سماعت نہیں بلکہ اوپن ٹرائل ہی ہے، جیل حکام اور حکومت سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو عدالتی کارروائی دیکھنے کو یقینی بنائیں۔ جسٹس عامر فاروق نے لکھا کہ ’آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت اس کیس میں استثنیٰ کا اطلاق نہیں ہوتا ، آفیشل ڈیوٹی کے دوران لگائے کریمنل الزامات پرآرٹیکل 248 کا اطلاق ہوتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، اُن کی کی سیکیورٹی کی وجہ سے جیل ٹرائل ہو رہا ہے ، اُن کی فیملی اس سے قبل سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر چکی ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہر سماعت پر جیل سے عدالت لانا چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے سیکیورٹی خدشات پیدا کر سکتا ہے، کوئی پروسیڈنگ صرف اس بنیاد پر کالعدم نہیں ہو سکتی کہ غلط جگہ پر وہ ہوئی، جب تک انصاف کی فراہمی میں ناکامی ظاہر نہ ہو وہ …
مزید پڑھیںنواز شریف کی ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنسز میں حفاظتی ضمانت منظور
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا جب کہ احتساب عدالت نے بھی توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پرسماعت کی جس سلسلے میں نوازشریف کے وکلا امجد پرویز اور اعظم نذیرتارڑ عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود اور افضل قریشی نے دلائل دیے۔ دوران سماعت اعظم نذیر تارڑ ے کہا کہ نواز شریف ٹرائل کورٹ میں اشتہاری تھے، اس میں وارنٹ معطل ہوگئے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ آپ کے پاس وہ آرڈر ہے؟ اعظم نذیر نے بتایا کہ آرڈر ہوگیا ہے،وکلا ابھی احتساب عدالت سے آرہے ہیں ۔ بعد ازاں عدالت نے احتساب عدالت کے حکم کو مد نظر رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں گرفتار کرنے س روک دیا اور 24 اکتوبر تک ان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ احتساب عدالت میں سماعت: اسلام آباد کی احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے نواز شریف کی توشہ خانہ کیس میں وارنٹ معطلی کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح اور نیب پراسیکیوٹرز عدالت میں پیش ہو ئے ۔ دوران سماعت وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہا کہ نواز شریف کے وارنٹ معطلی پر کل درخواست دائر کی تھی، وہ عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں اور 21 اکتوبر کو پاکستان …
مزید پڑھیںچیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جل منتقل کردیا گیا
اسلام آباد – اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پر عملدرآمد مکمل ہو گیا، چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو پولیس کی بھاری نفری نے 15 گاڑیوں، دو بکتر بند اور ایک ایمبولینس کے ذریعے منتقل کیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل کی اس بیرک میں رکھا جا رہا ہے جہاں دیگر سیاستدان بھی رہے، اس بیرک میں تین سابق وزرائے اعظم اور ایک سابق صدر مقیم رہے۔ اس بیرک میں سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سابق وزیراعظم نواز شریف مہمان رہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی منتقلی سے قبل اڈیالہ میں خصوصی انتظامات مکمل کئے گئے، چیئرمین پی ٹی آئی کو آج رات ایک مشقتی بھی دے دیا جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو کھانا اپنی مرضی کا ملے گا، جیل میں دیگر سہولیات بھی وی آئی پی پروٹوکول کے مطابق فراہم کی جائیں گی۔ اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے چیئرمین تحریک انصاف کا استقبال کیا، کارکنوں کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
مزید پڑھیںتوشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا معطل، رہائی کا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل کردی اور انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے زبانی طور پر مختصر فیصلہ سنایا اور ہائیکورٹ نے پانچ اگست کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ معطل کردیا اور عمران خان کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ سزا معطلی کے بعد اٹک جیل کے باہر سیکیورٹی سخت کردی گئی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے پی ٹی آئی کے وکلا سے کہا کہ تحریری فیصلے میں سزا معطلی کی وجوہات بتائی جائیں گی اور تحریری فیصلہ جلد جاری کردیا جائے گا۔
مزید پڑھیںچیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں؟ فیصلہ کل سنایا جائے گا
چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پراسلام آبادہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کل دن گیارہ بجے سنایا جائے گا۔ عدالتی عملے نے چیرمین پی ٹی آئی کے وکلاء کو آگاہ کردیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریماکس دئیے کہ آج چئیرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ آجائے گا بیر سٹرعلی ظفر کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی استدعا کی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی و ضمانت پررہائی کی درخواست پرسماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق اورجسٹس طارق محمود جہانگیری سماعت کی۔ امجد پرویزکے سزا معطلی کی درخواست پردلائل دینا شروع کردئیے۔ وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز نے دوران سماعت راہول گاندھی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی کیس میں بھی نجی شکایت پر2 سال قید کی سزا ہوئی تھی،راہول گاندھی نے سزا معطلی کی درخواست دائرکی جوخارج کردی گئی،عدالت نے فیصلہ دیا کہ سزا معطل کرنا کوئی ہارڈ اینڈ فاسٹ رول نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن کے وکیل کی جانب سے ظہورالہی کیس کا بھی حوالہ دیا گیا۔ امجد پرویزنے کہا میں ابھی ان کی سزا معطلی کی درخواست کی مخالفت کرہی نہیں رہا،میں ابھی یہ کہہ رہا ہوں کہ اس طرف جانے سے پہلے پبلک پراسیکیوٹر کو نوٹس کیا جانا لازم ہے۔ امجد پرویزنےکہا ضابطہ فوجداری میں سزامعطلی کی درخواست میں شکایت کنندہ کو فریق بنانے کا ذکرنہیں، استدعا ہے کہ عدالت درخواست میں ریاست کو نوٹس جاری کرے،ریاست کونوٹس جاری کئے اورمؤقف سنے بغیرسماعت آگے نہ بڑھائی جائے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے …
مزید پڑھیںتوشہ خانہ کیس: ٹرائل کورٹ نے غلط کیا، ہم ایسا نہیں کر سکتے: جسٹس عامر فاروق
اسلام آباد – اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی عدم پیشی کے باعث چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت پیر تک ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں بنچ نے سابق وزیراعظم کی سزا معطلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے جبکہ امجد پرویز بیماری کے باعث پیش نہ ہوسکے۔ امجد پرویز کے معاون وکیل نے عدالت سے کہا کہ پچھلے 8 ماہ سے ہم نے التوا نہیں مانگا، ڈاکٹر نے بیڈ ریسٹ تجویز کیا اور میرا وکالت نامہ اس کیس میں نہیں۔ اس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سزا معطلی کی درخواست اب کروشل سٹیج پر ہے، 15 سے 20 منٹ میں دلائل مکمل ہوجانے تھے، جمعہ کو ڈی بی نہیں تھی، ہم کیس کو پیر تک ملتوی کرسکتے تھے مگر نہیں کیا، ہم بھی ٹرائل کورٹ والا کام کر سکتے ہیں مگر ایسا نہیں کریں گے، ٹرائل کورٹ نے جو کیا وہ غلط کیا، ہم اس کو پیر تک ملتوی کرتے ہیں اور اگر کوئی نا بھی آیا تو فیصلہ کردیں گے۔ اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک شخص 20 روز سے جیل میں ہے، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید تین دن اندر رکھیں گے؟ پھر ہم عدالت میں پیش نہیں ہوں گے، آپ نے جو کرنا ہے کریں۔ بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کی التوا …
مزید پڑھیں