اسلام آباد – تحریک انصاف کے چیئرمین انٹرا پارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار سے دستبردار ہوگئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل و پارٹی کے سینئر نائب صدر شیرافضل مروت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں فیصلے کی وجہ سے چیئرمین پی ٹی آئی پارٹی عہدے کے لئے اہل نہیں رہے، آئینی اور قانونی طور پر چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچا دیا اور وہ انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار نہیں ہوں گے، توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث انٹرا پارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین نیا امیدوار ہوگا اور انٹراپارٹی انتخابات میں دوسرا رکن بطور چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔ پارٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سزا ختم ہونے پر دوبارہ چیئرمین پی ٹی آئی بحیثیت چیئرمین انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ لیں گے جبکہ ابھی نئے چیئرمین کے لئے نام کا فیصلہ خود چیئرمین پی ٹی آئی کریں گے، اس کے علاوہ پارٹی میں نئی شمولیت اور ٹکٹوں کے سب فیصلے چیئرمین پی ٹی آئی خود ہی کریں گے۔ خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے تحت تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن جمعہ کو ہوں گے۔ ترجمان پی ٹی آئی کا مؤقف: دوسری جانب ترجمان تحریک انصاف نے چیئرمین تحریک انصاف کے الیکشن کمیشن کے حکم پر …
مزید پڑھیںتحریک انصاف ہمیں 6 وزارتیں دینا چاہتی تھی مگر میں نے انکار کیا، آصف زرداری
کراچی – سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف ہمیں چھ وزارتیں دینا چاہتی تھی مگر میں نے انکار کیا۔ ایک انٹرویو میں آصف علی زرداری نے انکشاف کیا کہ ہمیں پی ٹی آئی سے اتحاد کرنے کا کہا گیا، تحریک انصاف نے وزارتوں کی پیش کش بھی کی وہ ہمیں 6 وزارتیں دینا چاہتے تھے۔ آصف زرداری نے کہا کہ میں نے جواب میں انکار کیا اور پوچھا وزارتیں کیوں لوں؟۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں پاکستان دنیا بھر میں اکیلا ہوگیا تھا، تحریک انصاف نے ملکی معیشت کا بُرا حال کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ’یقین ہے الیکشن 8 فروری کو ہوں گے‘۔
مزید پڑھیںاسد عمر سیاست سے مکمل دستبردار، بنیادی پی ٹی آئی رکنیت سے بھی مستعفی
اسلام آباد – تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ ایک دہائی سے زیادہ عوامی زندگی کے بعد میں نے سیاست کو مکمل طور پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر (ایکس) پر اپنے پیغام میں سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ میں پہلے بھی عوامی سطح پر کہہ چکا ہوں کہ میں ریاستی اداروں کے ساتھ تصادم کی پالیسی سے متفق نہیں ہوں اور ایسی پالیسی ریاستی اداروں کے ساتھ شدید ٹکراؤ کا باعث بنی ہے جو کہ ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں، میں ان تمام لوگوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے عوامی زندگی میں میرا ساتھ دیا، خاص طور پر این اے 54 کی ٹیم اور ووٹرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے مجھے دو بار منتخب کیا۔ اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ جس حلقے سے منتخب ہوا اس حلقے کی خدمت کرنے کی بھر پور کوشش کی، اللہ پاک پاکستانی قوم پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔
مزید پڑھیںصدر مملکت کا پی ٹی آئی کے خدشات سے متعلق نگراں وزیر اعظم کو خط
اسلام آباد – بنیادی حقوق اور ہموار سیاسی میدان کے حوالے سے تحریک انصاف کے خدشات پر غور کرنے کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط ارسال کر دیا۔ صدر مملکت نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے صدر کو خط بھی نگراں وزیر اعظم کو ارسال کیا ہے۔ اپنے خط میں صدر مملکت نے لکھا کہ نگراں حکومت کا غیر جانبدار اکائی کے طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو ہموار میدان فراہم کرنا بےحد اہم ہے، آئندہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرنے کی نگراں حکومت کی پالیسی پر آپ کے حالیہ بیانات باعثِ اطمینان ہیں اور پختہ یقین ہے کہ جمہوریت ہی پاکستان کے عوام اور ریاست کے لیے آگے بڑھنے کا مناسب راستہ ہے۔ صدر مملکت نے خط میں لکھا کہ عوام کا سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا اور آزاد میڈیا کے ذریعے رائے کا اظہار کرنا ہی جمہوریت کی روح ہے جبکہ آزادانہ، منصفانہ اور مستند الیکشن پر پورے پاکستان میں اتفاق ہے، تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ لینے اور عوام کو انہیں منتخب کرنے کا حق ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے لکھا کہ صدر مملکت ریاست کے سربراہ کے طور پر جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہیں، آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت صدر مملکت، وزیر اعظم اور تمام اداروں سمیت شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں۔ اسی وجہ سے پاکستان تحریکِ انصاف کے الزامات پر مشتمل خط آپ کو ارسال کر رہا ہوں۔ صدر …
مزید پڑھیںپی ٹی آئی پر پابندی نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ
لاہور – نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) پر پابندی نگران حکومت کا مینڈیٹ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کے وفادار امیدوار الیکشن میں حصہ لیں گے، ریاست صرف میری ذاتی نہیں ہے، جو بھی شخص آئے گا وہ پالیسی کا تسلسل برقرار رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو واپس نہیں بھیج رہے،غیر قانونی مقیم تارکین وطن کو اپنے ملکوں میں واپس بھیجا جا رہا ہے، بہت سے لوگ بغیر کسی دستاویزات کے کئی سالوں سے رہائش پذیر ہیں، یہ لوگ واپس جائیں اور قانونی طور پر واپس آئیں، کسی بھی دوسرے ملک کا شہری ویزا لیکر پاکستان آسکتا ہے۔ انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ البتہ کسی کے املاک پر قبضہ کرنا یا ہتھیانا ہمارا مقصد نہیں ہے،انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ووٹ دینے کیلئے جتنے آپ بے چین ہیں اتنا میں بھی ہوں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان پورا آئین نہیں ہے، آئین کے کئی اور پہلو ہیں، کیا ان تمام پہلووں کو نظرانداز کر کے صرف اس ایک پہلو پر زور دینا چاہیے؟ اپنے طور پر ہم نے الیکشن کمیشن کو ہر طرح کی معاونت کی یقین دہانی کروا دی ہے، اس سے آگے بڑھ کر ہمارا الیکشن کمیشن سے تاریخ پوچھنا مناسب نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیںپشاور میں پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر کامران بنگش گرفتار
پشاور – تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر کامران بنگش کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ میڈیا کے مطابق آئی جی خیبر پختون خوا کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار نہ کرنے کی پشاور ہائی کورٹ کو کی گئی یقین دہانی کے باوجود تحریک انصاف کے رہنما اور سابق خیبر پختون خوا حکومت کے صوبائی وزیر کامران بنگش کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ اطلاعات ہیں کہ کامران بنگش کو موٹروے ٹول پلازا کے قریب ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا، کامران بنگش کو گھر میں موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی اور چھاپے کے دوران لیڈی پولیس بھی ان کی رہائش گاہ میں داخل ہوئی۔ پولیس کے مطابق انہیں نو مئی کی ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے، ان کے خلاف تھانہ کابلی میں نومئی کے واقعات میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج تھا۔ واضح رہے کہ تین روز قبل منگل 17 اکتوبر کو پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی بار بار گرفتار پر برہمی کا اظہار کیا تھا جس پر آئی جی اور چیف سیکریٹری کے پی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار نہیں کیا جائے گا اگر کوئی بات ہوگی تو عدالت سے رجوع کیا جائےگا تاہم آج پھر ایک رہنما کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دریں اثنا پی ٹی آئی کے ضلعی رہنما عرفان سلیم کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا ہے تاہم عرفان سلیم گھر پر نہ ہونے کے سبب گرفتاری سے بچ گئے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نوٹ: پی پی ایس (پاکستان پریس سروس) کا کسی بھی خبر، تبصرے، …
مزید پڑھیںتحریک انصاف نہیں چھوڑوں گااسی لئے جیل میں ہوں، چوہدری پرویز الٰہی
اسلام آباد – تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نہیں چھوڑوں گا، اسی لئے جیل کاٹ رہا ہوں۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ کو جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کے لئے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا جو فیصلہ آیا ہے اس پر( ن ) لیگ کو بڑی امید تھی تاہم، فیصلے کے بعد دیکھتے ہیں کہ اب نواز شریف کیا بیانیہ بناتے ہیں۔ پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ کی ترمیم کو سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے ساتھ نہیں لگا سکتے۔ جیل میں اخبار اور ٹیلی ویژن کی سہولت نہیں دی جا رہی ہے اور جیل والا کھانا دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے کل سے پیٹ خراب ہے۔
مزید پڑھیںصدر مملکت کی ٹوئٹ کے بعد پی ٹی آئی کا عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد – آفیشل سیکریٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ میں ترامیم کے مسودوں پر صدرِمملکت کے دستخط کے معاملے پر تحریک انصاف نے عدالتِ عظمی سے فوری رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے قومی و عدالتی سطح پر صدرِمملکت ڈاکٹر عارف علوی کے موقف کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اہم ترین قانونی مسودہ جات کی توثیق کے عمل پر صدرِمملکت کا موقف ہرلحاظ سے غیرمعمولی اور سنجیدہ ترین اقدامات کا متقاضی ہے۔ ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ صدرِمملکت نے اپنی ٹویٹ کے ذریعے ریاستی و حکومتی ڈھانچے میں گہرائی تک سرایت کئے گئے مرض کی نشاندہی کی ہے۔ ترجمان تحریک انصاف کے مطابق پارلیمان اور الیکشن کمیشن سمیت پوری ریاستی مشینری کو آئین کی تابعداری سے ہٹا کر غیرمرئی قوتوں کے اشاروں پر چلا دیا گیا، آئین کے اہم ترین حصوں پر عملدرآمد کو یکسر منسوخ کرکے ملک کو جنگل کے قانون کی گرفت میں دیکر میڈیا و عدالتوں کو نادیدہ قوتوں کے شکنجے میں جکڑ لیا گیا۔
مزید پڑھیںسائفر کیس میں تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر بھی گرفتار
اسلام آباد – پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے بعد اسد عمر کو بھی سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اسد عمر کے وکیل نے دعوی کیا ہے کہ ان کے مکل کو سائفر کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے اسدعمر کی گرفتاری کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز ایف آئی اے کی ٹیم نے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیںتحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سائفر کیس میں گرفتار
اسلام آباد – پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو گرفتار کرلیا گیا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیر خارجہ کو پولیس نے اسلام آباد میں ان کے گھر سے گرفتار کیا، تاہم اس سلسلے میں یہ اطلاعات بھی ہیں کہ شاہ محمود قریشی کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا ہے۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو سائفر کے معاملے پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر منتقل کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے آج شام ہی اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں نیوز کانفرنس کی تھی، جس میں انہوں نے 90 روز کے اندر انتخابات کے انعقاد کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس سے قبل شاہ محمود قریشی گرفتاری کے بعد کئی دن جیل میں رہنے کے بعد رہا کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں