جینیوا – اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں طویل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوامِ متحدہ نے بدھ کے روز اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں لڑائی اور بمباری کو روکنے کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ وہ "مصر اور امریکہ کی حمایت سے قطر کی ثالثی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں ، یہ درست سمت میں ایک اہم قدم ہے لیکن ابھی مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔” گوتریس نے کہاکہ اقوام متحدہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے تعاون فراہم کرے گا۔ عالمی ادارۂ صحت نے بھی اس معاہدے کا خیرمقدم کیا لیکن اقوامِ متحدہ کے ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا کہ اس سے شہریوں کی تکالیف ختم نہیں ہوں گی۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے (ایکس) پر کہا کہ "ہم 50 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے اسرائیل-حماس کے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں، میرے خیالات ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جن میں سے کچھ سے میرے ڈبلیو ایچ او کے ساتھی اور میں حالیہ ہفتوں میں ملے، ہم لڑائی میں چار دن کے وقفے کا بھی خیرمقدم کرتے ہیں جس سے مزید امداد غزہ تک محفوظ طریقے سے پہنچائی جا سکے گی۔” ادھع عرب وزرائے خارجہ نے عارضی سیز فائر معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس میں توسیع کا مطالبہ کیا ہے، لندن میں سعودی عرب، …
مزید پڑھیںاسرائیل نے غزہ کے الشفاء اسپتال کو اجتماعی قبر میں تبدیل کر دیا
غزہ – اسرائیلی افواج نے غزہ کا 38 دنوں سے محاصرہ اور مسلسل بمباری کررہی ہے، جس کی وجہ سے الشفا اسپتال کا ایندھن ختم ہو گیاہے، جس کے باعث اسپتال عملا غیر فعال ہوچکا ہے، مسلسل فائرنگ کی وجہ سے اسپتال میں ڈاکٹروں اور عملے کا آنا جانا بھی ممکن ہیں، اس دوران انتہائی نگہداشت کے 27 مریض اور 7 قبل ازوقت نوزائیدہ بچے شہید ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 1945 میں قائم ہونے والے الشفاء میڈیکل کمپلیکس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی حقیقی تصویر کے بارے میں کمپلیکس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلیمہ کہتے ہیں کہ اسرائیل نے بجلی کاٹ کر الشفاء میڈیکل کمپلیکس کو نشانہ بنایاہے۔ قابض فوج کی جانب سے طبی امداد کو دانستہ روکا جارہا ہے، پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے۔انتہائی نگہداشت میں 40 مریض ایسے ہیں جنہیں صرف چند گھنٹوں کے اندر موت کے خطرے کا سامنا ہے اور ہماری طبی ٹیمیں مریضوں سے نمٹنے کے قابل نہیں۔ شہداء کی لاشیں درجنوں میں ہیں اور ہم انہیں دفن نہیں کر سکتے یا پھر اسپتال کے احاطے میں تدفین کرنے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ یہاں 39 نوزائیدہ بچے ہیں، جن میں سے 7 بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ بچ جانے والے بچوں کو موت کے خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال کے مشکل حالات نے وہاں کے بے گھر افراد کو متاثرین کی لاشوں اور باقیات کے پاس سونے پر مجبور کر دیا ہے۔ کئی علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں شہداء کی میتیں تدفین کی منتظر ہیں۔ انہوں نے مزید …
مزید پڑھیںاسرائیلی حملوں سے غزہ بچوں کا قبرستان بن رہا ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
نیویارک – اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا ہےکہ اسرائیل کے حملوں سے غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل مسلسل بمباری میں پناہ گزینوں کے کیمپ ، اسپتال، مساجد، گرجا گھر اور اقوام متحدہ کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیلی حملوں میں کوئی بھی محفوظ نہیں۔ انتونیو گوتیریس نے مزید کہا کہ اسرائیل کے حملوں سے غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔اسرائیل اور حماس انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ بدترین انسانی بحران جنم لے رہا ہے جسے روکنے کے لیے جنگ بندی کی ضرورت ہے اور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ جنگ بندی زیادہ ضروری ہوتی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیںفلسطینیوں کی نسل کشی، اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار مستعفی
نیویارک – فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں ناکامی پرانسانی حقوق کمیشن کے نیویارک آفس کے سربراہ کریگ موخیبر مستعفی ہوگئے۔ کریگ موخیبر اقوام متحدہ کی جانب سے فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے میں ناکامی پر بطور احتجاج مستعفی ہوئے ہیں۔ کریگ موخیبر نے جنیوا میں ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے نام خط بھی لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جو ہو رہا ہے وہ ہر لحاظ سے نسل کشی ہے۔ انہوں نے اپنے خط کے متن میں کہا کہ فلسطین میں یورپی نسل پرستی کا آبادکاری منصوبہ اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو گیا، منصوبہ یہ ہے کہ فلسطینی علاقوں میں آبائی فلسطینیوں کی باقیات کو جلد از جلد ختم کیا جائے۔ کریگ موخیبر نے مزید لکھا کہ امریکا، برطانیہ اور بیشتر یورپی ممالک اِس خوفناک حملے میں برابر کے شریک ہیں، یہ حکومتیں جنیوا کنونشن کا احترام کرنے کی اپنی ذمہ داریاں نبھانے سے انکار کر رہی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یہ حکومتیں اسرائیلی جارحیت کو مسلح کرنے میں فعال ہیں جبکہ اسرائیل کو معاشی اور انٹیلی جنس سپورٹ بھی فراہم کی جارہی ہے، یہ حکومتیں فلسطینی نسل کشی کا سیاسی و سفارتی جواز فراہم کرنے میں بھی فعال ہیں۔
مزید پڑھیںغزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے، یونیسیف
نیو یارک – اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسیف کا کہنا ہے کہ غزہ میں ہر 10منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی جانب سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث مرنے والے بچوں سے متعلق اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں ہر روز 420سے زائد بچے اسرائیلی بمباری سے شہید یا زخمی ہو رہے ہیں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی کی جانب سے فلسطینیوں پر جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل نے فلسطین پر زمینی اور فضائی دونوں راستوں سے حملے کیے ہیں
مزید پڑھیںغزہ پر قیامت خیز بمباری کا 19واں دن،شہدا کی تعداد 6000 سے متجاوز
غزۃ – پر اسرائیلی بمباری 19ویں روز بھی جاری رہی، شہادتوں کی تعداد 6000 تک پہنچ گئی،جن میں 5ہزار بچے بھی شامل ہیں، گزشتہ روز کی بمباری سے کم از کم 704، اور 16,297 زخمی ہوگئے۔ شہید ہونے والوں کی تعداد میں ہولناک اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اورتوقع ظاہر کی جارہی ہے کہ اسرائیلی افواج جلد ہی زمینی حملہ کر دیں گی۔ غزہ کے حکام نے بتایا کہ ایندھن کی قلت اور بمباری نے طبی سہولیات کو بند کرنے پر مجبور کیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک تشدد اور اسرائیلی چھاپوں میں 96 فلسطینی شہیداور 1650 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سربراہ، فلسطینیوں اور کئی ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے حماس کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیاہے،اسرائیل نے غزہ کی جنگ کو محض اپنی نہیں بلکہ “آزاد دنیا کی جنگ” قرار دیاہے۔ شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کے روز جنوبی شام میں متعدد فوجی مقامات کو نشانہ بنایا، جس میں آٹھ فوجی شہید اور سات دیگر زخمی ہوئے۔ دوسری جانب غزہ کے 600,000 بے گھر افراد کو امداد فراہم کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ “اگر ہمیں فوری طور پر ایندھن نہیں ملا تو ہم غزہ کی پٹی میں اپنی کارروائیاں روکنے پر مجبور ہو جائیں گے۔”
مزید پڑھیںاقوام متحدہ نے 8 سال سے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کر دیا
نیویارک – اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سیکریٹریٹ نے تنیظم کے رکن ممالک کو ایک مراسلہ ارسال کرکے ایران کے خلاف قرداد 2231 سیکشن بی کے آرٹیکل 3،4 اور 6 کے باضابطہ خاتمے کا اعلان کردیا۔ ایران کی سرکاری میڈیا (ارنا) کے مطابق اس اعلان کے بعد ایران کے میزائل تجربات، میزائلوں کی درآمدات اور برآمدات پربھی پابندیاں ختم ہوگئیں اور اب اس حوالے سے کسی بھی ملک کو ایران کے اثاثے روکنے یا مالی لین پر پابندی عائد کرنے کا حق حاصل نہی ہوگا۔ قرارداد 2231 کے سیکشن بی کے تحت یہ پابندیاں 8 سال تک جاری رہنے کے بعد آخر 18 اکتوبر 2023 کی درمیانی رات ، خودکار طریقے سے ختم ہوگئیں۔ یہ پابندیاں ایسے وقت میں ختم ہوئيں ہیں جب امریکہ اور مغربی ممالک نے الزام تراشیوں کے ذریعے عالمی اجماع پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی تاکہ مذکورہ پابندیوں کو جاری رکھنے کا راستہ ہموار کیا جاسکے۔ ایران کے خلاف روایتی اور ہلکے ہتھیاروں سے متعلق پابندیاں اکتوبر 2020 میں ختم ہوچکی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے کے اعلان کے باوجود مغربی ممالک نے میڈیا کمپین اور بیان بازی کے ذریعے اس معاملے کو مشکوک بنانے کی کوشش کی لیکن اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والے رسمی مراسلے نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ اور مغربی ملکوں کی جانب سے قومی سطح پر مذکورہ پابندیاں جاری رکھنے کے اعلان کو اقوام متحدہ کے منشور کی شق 25 کی خلاف ورزی قرار دیا۔ البتہ زیادہ …
مزید پڑھیںاسرائیلی فوج کی غزہ میں ایک اور ہسپتال پر بمباری، مزید 433 فلسطینی شہید
غزہ – اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر مظالم تھم نہ سکے ، غزہ میں اسرائیلی فوج نے ہسپتالوں کو بھی نشانے پر رکھ لیا ، ایک ہی روز میں مزید 433 فلسطینیوں کو شہید کردیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ۔ عالمی سفارتی کوششیں بھی اسرائیلی بربریت کو کم نہ کر سکیں ، غزہ میں اسرائیلی فضائیہ نے 24 گھنٹے کے دوران ایک اور ہسپتال اور مسجد کو نشانہ بنایا ، مغربی علاقے میں واقع ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر اور القدس ہسپتال کے قریبی علاقے پر 30 منٹ تک رہائشی عمارتوں اور سڑکوں پر بمباری کی گئی ، بموں کے ٹکڑے ہلال احمر کے ہیڈکوارٹر میں بھی گرے، فلسطینی وزارت صحت کے مطابق القدس ہسپتال میں 8 ہزار پناہ گزین موجود ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الشفا ہسپتال کے نواحی علاقے کو بھی بمباری کا نشانہ بنایاگیا جس میں بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئیں ۔ غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں دو گھروں پر اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے بمباری کی گئی، ایک واقعے میں 27 اور دوسرے میں ایک ہی خاندان کے 13 افراد شہید اور 15 زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے انتہائی گنجان آباد غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کر رکھی ہے، غزہ کی جانب خوراک اور ادویات کی ترسیل روک دی گئی ہے اور تمام گذرگاہوں کو بند کردیا گیا ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ساڑھے تین ہزار ہو گئی ہے جبکہ اسرائیلی بربریت میں بچوں اور عورتوں سمیت اب تک 13 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہو ئے ہیں …
مزید پڑھیںغزہ میں انسانی بحران سنگین ، شہید فلسطینیوں کی تعداد 2750 ہوگئی
مقبوضہ بیت المقدس – غزہ میں انسانی بحران شدت اختیار کرگیا ہے، حملوں کے دسویں روز بھی اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ غزہ پر اسرائیل کے تباہ کن حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2750 ہوگئی جبکہ دس ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں ، جبکہ 12 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں ۔ غزہ کے ساحلی علاقے میں اسرائیل نے اپنی ہی دی گئی مہلت کےدوران نقل مکانی کرنے والوں کو بھی نہ بخشا ہے اور قافلوں پر حملے جاری ہیں جبکہ محصور لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں۔ غزہ میں زندگی کا تصور ختم ہوتا جارہا ہے: اقوام متحدہ: بمباری میں غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کے عرب نیشنل ہسپتال پرحملہ کیا جس کے نتیجے میں کئی ڈاکٹر شہید ہوگئے جبکہ رفح کراسنگ میں موجود ہسپتال کو بھی خالی کرنے کی دھمکی دے دی گئی۔ غزہ کے ہسپتالوں میں ہیلتھ ریفریجریٹرز لاشوں سے بھر گئے ہیں ، جس کے بعد کھانے اور آئس کریم کے ریفریجریٹرز کو جسم کے اعضاء اور لاشوں کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں صرف ایک دن کا ایندھن بچ گیا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق کام کرنے والے ادارے نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ ہسپتالوں کے بیک اپ جنریٹرز کے بند ہو جانے سے ہزاروں مریضوں کی جان خطرے میں چلی جائے گی۔ اس حوالے سے اقوام …
مزید پڑھیںپاکستان کو غزہ کی غیر انسانی ناکہ بندی پر گہری تشویش، فوری جنگ بندی کا مطالبہ
اسلام آباد – پاکستان نے جمعرات کے روز غزہ میں شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی حکام کی جانب سے طاقت کے “اندھا دھند اور غیر متناسب” استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر دشمنی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کو غزہ میں “اسرائیلی افواج کی طرف سے غیر انسانی ناکہ بندی کی وجہ سے تیزی سے بگڑتی اور سنگین انسانی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے 2.3 ملین لوگوں کے انکلیو تک خوراک اور ایندھن کو پہنچنے سے روکنے کے لیے “مکمل محاصرہ” کیا تھا، جن میں سے بہت سے غریب اور امداد پر انحصار کرتے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ بجلی، ایندھن اور پانی کی سپلائی منقطع کرنے کا فیصلہ “غیر منصفانہ تھا اور اسے واپس لیا جانا چاہیے کیونکہ اس سے انکلیو کے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر شدید اثر پڑے گا”۔ انہوں نے کہا کہ جارحیت اور تشدد کا موجودہ دور ایک افسوسناک یاد دہانی ہے اور سات دہائیوں سے زائد غیر قانونی غیر ملکی قبضے، جارحیت اور بین الاقوامی قانون کی بے عزتی کا براہ راست نتیجہ ہے، بشمول اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں جو فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرتی ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کے “حالیہ مہینوں میں بڑھتی ہوئی اور اشتعال انگیز کارروائیوں” کے سنگین نتائج کے خلاف مسلسل خبردار کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “صورتحال کی بے مثال سنگینی بین الاقوامی برادری …
مزید پڑھیں