راولپنڈی – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے کہا کہ ‘مرنے کے لیے تیار ہوں لیکن کوئی ڈیل یا سمجھوتہ نہیں کریں گے. سائفر کیس کی کھلی سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نے کسی بھی ڈیل یا سمجھوتے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔ خاور مانیکا کی جانب سے بشریٰ بی بی کے خلاف لگائے گئے الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ انہیں سابق خاتون اول پر بہتان لگانے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ عمران خان نے کہا میں حلف کے تحت یہ کہہ سکتا ہوں کہ بشریٰ بی بی کو اس دن دیکھا تھا جس دن ہماری شادی ہوئی تھی ۔ آج میڈیا پرسن سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے پیش گوئی کی کہ ان کی جماعت 8 فروری کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے لندن پلان کے تحت گرفتار کیا گیا، جس کا مقصد نواز شریف کو وطن واپس لانا اور مجھے جیل میں ڈالنا تھا۔ 9 مئی کے ہنگامے بھی لندن پلان کا حصہ تھے، سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا اور مزید کہا کہ انہیں اس روز ’غیر قانونی‘ گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا اور 10 ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں جیل میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔’سازش‘ کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر …
مزید پڑھیںسائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کرنیکا فیصلہ
اسلام آباد – آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ عدالت نے 12 دسمبر کو فرد جرم کی تاریخ مقرر کر دی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ کی ڈائریکشن ہے ایک ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ہے۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی میں چالان کی نقول تقسیم کر دی گئی، آئندہ تاریخ پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔ فرد جرم نئی تحریر ہوگی، نقول میں سابق وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ کو سائفر کیس میں قصوروار قرار دیا گیا۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے سماعت کی۔ سائفر کیس کی سماعت ڈیڑھ گھنٹہ تک جاری رہی۔
مزید پڑھیںسائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا، عدالت کا فیصلہ
راولپنڈی – آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی سکیورٹی رپورٹ کی روشنی میں چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل جیل میں ہوگا۔ سائفر کیس میں چیئرمین تحریک انصاف اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کرنے یا نہ کرنے سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے سائفر کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر، ایف آئی اے پراسیکیوٹر شاہ خاور اور ذوالفقار عباس عدالت میں پیش ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنیں اور شاہ محمود قریشی کی بیٹی بھی عدالت پہنچیں۔ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آج دو مختلف معاملات عدالت میں ہیں، امید تھی چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کریں گے لیکن نہیں کیا گیا، یہ ریکارڈ کیس ہے اتنی رفتار سے کبھی کیس نہیں چلا ۔ اس دوران جج ابوالحسنات نے عدالتی عملے کو کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ جیل حکام کی چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے سے معذرت: دوران سماعت جیل حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدالت میں پیشی سے متعلق رپورٹ پیش کی جس کا جج نے جائزہ لیا اور کہا کہ جیل حکام کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش نہیں کر سکتے، اسلام آباد پولیس کو اضافی سکیورٹی کیلئے خط لکھا اور بتایا گیا چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی خدشات ہیں۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ …
مزید پڑھیںاسلام آباد ہائیکورٹ کا سائفر کیس کا ٹرائل 4 ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم
اسلام آباد – اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کے خلاف دائر سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے جاری تحریری حکم نامے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سائفر کیس کا ٹرائل چار ہفتوں میں مکمل کیا جائے اور جیل سپرنٹنڈٹ کو ہدایت کی ہے کہ اس دوران ملزمان کی عزت پر کوئی حرف نہ آئے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے جاری محفوظ فیصلے کے تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جیل میں ٹرائل کا مطلب ان کیمرہ سماعت نہیں بلکہ اوپن ٹرائل ہی ہے، جیل حکام اور حکومت سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ افراد کو عدالتی کارروائی دیکھنے کو یقینی بنائیں۔ جسٹس عامر فاروق نے لکھا کہ ’آئین کے آرٹیکل 248 کے تحت اس کیس میں استثنیٰ کا اطلاق نہیں ہوتا ، آفیشل ڈیوٹی کے دوران لگائے کریمنل الزامات پرآرٹیکل 248 کا اطلاق ہوتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں، اُن کی کی سیکیورٹی کی وجہ سے جیل ٹرائل ہو رہا ہے ، اُن کی فیملی اس سے قبل سیکیورٹی کے حوالے سے خدشات کا اظہار کر چکی ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہر سماعت پر جیل سے عدالت لانا چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے سیکیورٹی خدشات پیدا کر سکتا ہے، کوئی پروسیڈنگ صرف اس بنیاد پر کالعدم نہیں ہو سکتی کہ غلط جگہ پر وہ ہوئی، جب تک انصاف کی فراہمی میں ناکامی ظاہر نہ ہو وہ …
مزید پڑھیںسائفر کیس: فرد جرم کی کارروائی کیخلاف بھی شاہ محمود کی درخواست مسترد
اسلام آباد – سائفر کیس میں فرد جرم کی کارروائی کے خلاف بھی شاہ محمود قریشی کی درخواست مسترد کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل عدالت نے سائفر کیس میں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
مزید پڑھیںسائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے فرد جرم کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد – چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی فردِ جرم کی کارروائی سپریم کورٹ میں چیلنج کردی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی لیگل ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے ، درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کا 26 اکتوبر کا حکمنامہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے ۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کیس میں عجلت کی وجہ سے شفاف ٹرائل کے آئینی حق کی خلاف ورزی ہوئی، ٹرائل غیر قانونی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کیس میں ضمانت کیلئے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے۔
مزید پڑھیںسائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد
اسلام آباد – سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کر دی گئی۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی انتقام پر مبنی کیس ہے، بے گناہی ثابت کروں گا جبکہ سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔ وکلا صفائی نے فرد جرم کی کارروائی روکنے کی درخواست دائر کی جبکہ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے درخواست کی مخالفت کی۔ پراسیکیوٹر شاہ خاور نے موقف اختیار کیا کہ یہ تاخیری حربہ ہے، آج کی کارروائی صرف فرد جرم کے لیے ہے، درخواست خارج اور فرد جرم عائد کی جائے۔ عدالت نے فرد جرم روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ آج کی تاریخ فرد جرم کے لیے رکھی تھی، فرد جرم عائد کی جاتی ہے۔ عدالت نے کیس کے گواہان کے بیانات 27 اکتوبر کو طلب کر لیے جس کے بعد سائفر کیس کی سماعت 27 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اس سے قبل 17 اکتوبر کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم اس وقت تحریک انصاف کے وکلا کی جانب سے چالان کی کاپیاں فراہم نہ کرنے کا اعتراض اٹھایا گیا تھا، پی ٹی آئی کے اعتراض کے بعد فرد جرم کی تاریخ آج مقرر کی گئی تھی۔ آج سماعت کے موقع …
مزید پڑھیںسائفر کیس میں گرفتاری کے بعد پہلی بار عمران خان اور شاہ محمود کی ملاقات
اسلام آباد – سائفر کیس میں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی پہلی بار ملاقات اڈیالہ جیل میں ہوئی ہے۔ سائفر کیس کی جیل میں سماعت کے دوران دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوئی۔ جس کے دوران دونوں نے ایک دوسرے سے گفتگو کی۔ ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے وکلا نے جیل سہولیات متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کو کوئی شکایت نہیں کی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کی درخواست پر 9 اکتوبر تک سماعت ملتوی ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود ایک جالی کے پیچھے بیٹھے تھے جیل سماعت میں کمرہ عدالت اور چئیرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے درمیان جالی حائل تھی ۔ جالی سے ہی پی ٹی آئی وکلا کی چیئرمین پی ٹی آئی سے تھوڑی دیر بات ہوئی۔ ذرائع کا کہنا ہے چیئرمین پی ٹی آئی بظاہر نارمل صورت حال میں نظر آرہے تھے۔ جیل میں کیس کی سماعت تقریبا ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ استغاثہ نے ان کیمرہ سماعت اور جلد ٹرائل کی درخواستیں دائر کیں۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابولحسنات ذوالقرنین نے جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی اور ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی جائیں گی۔
مزید پڑھیںسائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قصور وار قرار، چالان عدالت میں جمع
اسلام آباد – سائفر کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آ گئی، ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو قصوروار قرار دے دیا۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کیس سے متعلق چالان آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کو ٹرائل کر کے سزا دینے کی استدعا کی ہے۔ میڈیا کے مطابق اسد عمر ایف آئی اے کی ملزمان کی لسٹ میں شامل نہیں جبکہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ایف آئی اے کے گواہ بن گئے جن کا 161 اور 164 کا بیان چالان کے ساتھ منسلک ہے۔ ذرائع کے مطابق چالان میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر اپنے پاس رکھا اور سٹیٹ سیکرٹ کا غلط استعمال کیا، سائفر کاپی چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس پہنچی لیکن واپس نہیں کی گئی۔ خصوصی عدالت میں جمع کروائے گئے چالان کے مطابق سیکرٹری خارجہ اسد مجید اور سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی گواہوں میں شامل ہیں، ان کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ فیصل نیاز ترمذی بھی ایف آئی اے کے گواہوں میں شامل ہیں، سائفر وزارت خارجہ سے لے کر وزیراعظم کے پاس پہنچنے تک پوری چین کو گواہوں میں شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیںملک سے غداری کی ہے تو مجھے پھانسی دے دی جائے، شاہ محمود قریشی
اسلام آباد – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک سے غداری کی ہے تو مجھے پھانسی دے دی جائے۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ملک سے غداری کا سوچ بھی نہیں سکتا ، جیل میں میرے بیرک کے ساتھ ہی پھانسی گھاٹ ہے ، اگر میں نے ملک سے غداری کی ہے تو مجھے پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں اڈیالہ جیل میں قید تنہائی کاٹ رہا ہوں، دیگر قیدیوں کے برعکس مجھے جیل سے باہر چہل قدمی نہیں کرنے دی جاتی، میری فیملی اس وقت سب سے زیادہ ٹارچر سے گزر رہی ہے، میری بیمار اہلیہ اور بچے سب سے زیادہ ٹارچر کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں 9 مئی واقعات میں بے قصور ہوں، میں وہاں موجود ہی نہیں تھا،میری اہلیہ بیمار تھیں، میں کراچی میں ان کی تیمار داری کر رہا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیرمین پی ٹی آئی کا نعم البدل کوئی نہیں ہوسکتا، پی ٹی آئی چیرمین شپ کے لیے قیاس آرائیاں اور غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔ شاہ محمود نے مزید کہا کہ مجھے تھوڑی سی تکلیف ہے اور گلہ خراب ہے، مجھے گھر کا کھانا نہیں ملتا، عام قیدیوں والاہی ملتاہے، فیملی سے کل ملاقات ہوئی ہے، بچے اور اہلیہ اڈیالہ جیل آئے، جیل میں اپنی فیملی کو دیکھ کر خوشی بھی ہوئی اور دکھ بھی ہوا۔
مزید پڑھیں