صفحہ اول / آرکائیو / وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا

وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے الیکشن سے متعلق فیصلے کو مسترد کر دیا

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ جس طرح کا کھلواڑ کیا جا رہا ہے ایسا بھیانک منظر پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، سپریم کورٹ میں جس طرح کیس کی کارروائی چلی سب کے سامنے ہے، تمام حالات و واقعات سامنے آ چکے ہیں، حکومت میں شامل اتحادی جماعتیں مشاورت کے ساتھ اجتماعی سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے ٹھوس فیصلے کریں گی اور آئین و قانون کے ساتھ سنگین مذاق پر اپنا مؤقف قوم کے سامنے رکھیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعظم نے اجلاس میں موجود اور ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تمام رہنمائوں کو خوش آمدید کہا۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، سردار اختر مینگل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک کی مصروفیات کے باوجود اجلاس میں رہنمائوں کی شرکت پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ سابق صدر آصف علی زرداری اب روبصحت ہیں۔ انہوں نے سردار اختر مینگل کی اہلیہ کی صحت کیلئے بھی دعا کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ ہفتے بھی اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں کی ایک جامع نشست ہوئی تھی اور وکلاء کے ساتھ مشاورت بھی ہوئی تھی، کابینہ کے دو اجلاس بھی اس دوران منعقد ہوئے۔ اس کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس بھی منعقد ہوئے جس میں مقررین نے شاندار گفتگو کی اور ہر پہلو سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جس طریقہ سے کیس کی کارروائی چلی وہ ہم سب کے سامنے ہے، کس طرح چار تین کے فیصلے کو نظر انداز کیا گیا اور کس طرح ریکیوز ہونے والے ججز دوبارہ بنچ میں بیٹھے اور کس طرح جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بنچ کے فیصلے کو پہلے سرکلر کے ذریعے ختم کیا گیا اور پھر کل ایک چھ رکنی بنچ بیٹھا، یہ ساری باتیں وزیر قانون نے احسن طریقہ سے اسمبلی میں بھی بیان کی ہیں اور قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے بھی اس پر جاندار گفتگو کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک قرارداد پہلے ہی منظور ہو چکی ہے اور امید ہے کہ کل ایک اور قرارداد بھی ہائوس میں پیش کی جائے گی، اس بارے میں وزیر قانون ابھی اجلاس میں گفتگو بھی کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس طرح کا کھلواڑ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، ایسا بھیانک منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا، اس صورتحال پر ہر روز قانون دانوں کے ساتھ مشاورت ہو رہی ہے، تین رکنی بنچ جس نے فل کورٹ کی استدعا کو رد کر دیا اور جس نے چار تین کے فیصلے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی اور جس نے ججز جو ریکیوز کر چکے تھے ان کے بارے میں بھی کوئی بات نہیں کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ایک سے زائد مرتبہ استدعا کے باوجود پارٹی بنانے کی درخواست مسترد کر دی گئی، یہ حالات و واقعات آپ کے سامنے آ چکے ہیں لیکن کل اس تین رکنی بنچ جو فیصلہ دیا ہے اس کے مطابق 10 اپریل کو حکومت نے الیکشن کے حوالہ سے فنڈز مہیا کرنے ہیں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 11 اپریل کو سپریم کورٹ میں فنڈز کی مکمل یا جزوی ادائیگی کے حوالہ سے رپورٹ پیش کرنی ہے جس کی تفصیل میں، میں ابھی نہیں جا رہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دوسری بات جو اس تین رکنی بنچ نے کی ہے وہ یہ ہے کہ 17 اپریل تک پنجاب میں پولیس کی سکیورٹی مہیا کرنی ہے جبکہ وفاق نے فوج اور رینجرز کی جو سکیورٹی مہیا کرنی ہے اس حوالہ سے 17 اپریل تک حتمی رپورٹ بذریعہ چیف الیکشن کمشنر پیش کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے انتخابات کے حوالہ سے فیصلے میں تین رکنی بنچ نے کہا ہے کہ اس حوالہ سے متعلقہ اداروں سے رجوع کیا جا سکتا ہے اور ہائی کورٹ بھی جایا جا سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کل کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی، قومی اسمبلی میں بھی وزیر قانون، خواجہ سعد رفیق، شیری رحمن، مولانا اسعد محمود نے عمدہ باتیں کیں، آج موجودہ صورتحال پر سیاسی قائدین کی مشاورت کیلئے یہ اجلاس بلایا گیا ہے تاکہ اجتماعی سوچ کی عکاسی کرتے ہوئے مشاورت سے ٹھوس فیصلے کئے جا سکیں اور پوری قوم کو علم ہو کہ یہ جو قانون اور آئین کے ساتھ سنگین مذاق کیا جا رہا ہے اور قوم کی قسمت کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے اس بارے میں حکومتی اتحادی جماعتوں کی رائے ٹھوس شکل میں سامنے آ سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے