صفحہ اول / آرکائیو / بین الاقوامی خبریں اقوام متحدہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کا سعودی ایران تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا خیر مقدم

بین الاقوامی خبریں اقوام متحدہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کا سعودی ایران تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا خیر مقدم

بیجنگ( آن لائن پاکستان ڈیجیٹل) اقوام متحدہ، مشرق وسطیٰ کے ممالک نے سعودی ایران تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔چینی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ اور مشرق وسطیٰ کے ممالک نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے علاقائی سلامتی اور استحکام میں مدد ملے گی اور تعمیری تعاون کو فروغ ملے گا جس سے خطے اور دنیا کو فائدہ ہوگا۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی جانب سے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے ایک پریس کانفرنس کے دوران معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان اچھے ہمسایہ تعلقات خلیجی خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاستوں کی خود مختاری کے احترام اور ریاستوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں کی توثیق کے حوالے سے جو کچھ طے پایا ہے، اسے ریاستوں کے درمیان تعلقات کی ترقی اور خطے میں سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کا بنیادی ستون سمجھا جاتا ہے۔ سعودی عرب کے نمائندے مسعد بن محمد العیبان نے کہا کہ جس کے نتیجے میں دونوں ممالک اور خطے کو بالعموم فائدہ پہنچے گا اور علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو تقویت ملے گی۔لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بو حبیب نے جمعے کے روز عربوں پر زور دیا کہ وہ ریاستوں کی خودمختاری کے احترام، ان کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت پر مبنی عرب ایران مذاکرات میں شامل ہوں۔کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی بنیاد پر خطے میں استحکام اور سلامتی کو بڑھا دے گا۔

فلسطینی ایوان صدر نے امید ظاہر کی کہ اس سے خطے میں استحکام اور مثبت ماحول کو تقویت ملے گی۔عراق نے بھی اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کا ایک نیا صفحہ شروع ہو رہا ہے۔ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ٹویٹ کیا کہ ریاض کے ساتھ معمول کے سفارتی تعلقات کی بحالی سے دونوں فریقوں، خطے اور مسلم دنیا کوعظیم صلاحیتیں فراہم ہوں گی۔سہ فریقی مشترکہ بیان میں سعودی عرب اور ایران دونوں نے 2021 اور 2022 کے درمیان مذاکرات کے متعدد دوروں کی میزبانی کرنے پر عراق اور عمان اور چینی رہنماؤں اور چینی حکومت کی میزبانی، حمایت اور مذاکرات کی کامیابی میں تعاون کرنے پر ان کی تعریف اور شکریہ ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے