کراچی: پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے بغیر سپریم کورٹ کے اختیارات کم نہیں کیے جاسکتے لیکن آج 1997ء کی تاریخ دہرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
کراچی میں دیگر رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ نے کل ججز پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی جب کہ بھٹو کے نواسے نے آئین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، الیکشن کو ملتوی کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا ہے۔
انہوں ںے پی ڈی ایم کے کل کے اجلاس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی قیادت نے آئین پر حملے کا فیصلہ کرلیا ہے، رانا ثنا اللہ نے کہا تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کیا جائے گا، یہ ایسا قائد حزب اختلاف چاہتے ہیں جو سرکار کی زبان بولے جو آئین بھٹو نے بنایا زرداریوں نے اسے تباہ کر دیا۔
انہوں ںے کہا کہ تحریک انصاف آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی، آئین کہتا ہے نوے روز میں انتخابات ہونے ہیں اور آئین میں یہ بھی ہے کہ آئینی ترمیم کے بغیر آپ سپریم کورٹ کے اختیارات کم نہیں کرسکتے لیکن آج 1997ء کی تاریخ دہرانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ پی ڈی ایم والے ایک طرف کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہیں اور دوسری طرف کہتے ہیں الیکشن نہیں ہونے چاہئیں، وکلا نے بھی اعلان کیا ہے اگر آئین شکنی کی گئی تو وہ باہر نکلیں گے۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی پٹیشن آئین کی تشریح ہے، ہم اپیل کررہے ہی وکلا سے، اوورسیز پاکستانیون سے، دانشوروں سے کہ سب مل کر فسطائیت کا مقابلہ کریں، وکلا سے گزارش ہے اپنا وزن آئین کے پلڑے میں ڈالیں۔