پاکستان نے ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک اور گھنائونے فعل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی دانستہ اور گھٹیا حرکتوں کا ارتکاب مسلمانوں اور ان کے عقیدے کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت، نسل پرستی اور فوبیا کا ایک پریشان کن مظہر ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے پیر کو جاری بیان کے مطابق اس طرح کی سوچی سمجھی کارروائیوں کا بار بار ہونا قانونی فریم ورک کی افادیت پر سوالیہ نشان ہے جس کے پیچھے اسلاموفیا میں ملوث افراد چھپتے اور منافرت کو ہوا دیتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار کے حق کو کسی بھی مذہب کی مقدس کتابوں یا شخصیات کی جان بوجھ کر توہین کرنے کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ترجمان نے کہا کہ ہم تمام ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون میں درج ذمہ داریوں اور فرائض کے مطابق ایسی کارروائیوں کی روک تھام کے لئے قانونی رکاوٹ پیدا کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم انسانی حقوق کی بین الاقوامی مشینری سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے دانستہ اقدامات کے خلاف آواز اٹھائیں جو صرف عقیدے کی وجہ سے مسلمانوں کے خلاف نفرت، امتیازی سلوک اور تشدد کو ہوا دیتے ہیں۔