اسلام آباد -الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے سلسلہ میں انتخابی فہرستوں کا کام مکمل کر لیا۔ میڈیا نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن کو حتمی ووٹر فہرستیں نادرا سے موصول ہو گئی ہیں، الیکشن کمیشن کو بغیر تصاویر کے ووٹر فہرستیں موصول ہوئیں۔ الیکشن کمیشن نے 90 فیصد اضلاع میں ووٹر فہرستیں مہیا کر دی ہیں، باقی اضلاع میں کل تک فہرستیں پہنچ جائیں گی، ووٹرز 8300 پر اپنے ووٹ کا تجدید شدہ اندراج چیک کر سکتے ہیں۔ ذرائع الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ نادرا یکم جنوری تک ووٹرز کی تصاویر والی فہرستیں الیکشن کمیشن کو دے گا، تصاویر والی ووٹر فہرستیں صرف الیکشن حکام کے پاس موجود رہیں گی، امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کو بغیر تصاویر کے ووٹر فہرستیں دی جائیں گی۔
مزید پڑھیںالیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کیلئے حتمی حلقہ بندیوں کی منظوری دیدی
اسلام آباد – الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لئے حلقہ بندیوں کا کام مکمل کر لیا۔میڈیا کا کہنا ہے کہ ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق ای سی پی نے حتمی حلقہ بندیوں کی منظوری دے دی، آئندہ عام انتخابات کیلئے حلقہ بندیوں کی اشاعت 30 نومبر کو ہوگی۔ ای سی پی نے ملک بھر سے مجموعی طور پر 1324 اعتراضات سُنے، الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیوں پر کام مکمل کیا۔ الیکشن کمیشن آئندہ عام انتخابات کا شیڈول دسمبر کے دوسرے ہفتے میں جاری کرے گا۔
مزید پڑھیںپیپلزپارٹی کے خلاف بنائے گئے اتحادوں کی پرواہ نہیں، آصف زرداری
کراچی – سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف بنائے گئے اتحادوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اپنے ایک بیان میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو شہید کا فلسفہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے، 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں ساحل سے خیبرپختونخوا تک کامیابی حاصل کریں گے۔ آصف علی زرداری کا بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب سندھ میں مسلم لیگ (ن) جی ڈی اے، ایم کیو ایم اور جے یو آئی کے ساتھ اتحاد بنا کر پیپلزپارٹی کے خلاف الیکشن لڑنے کیلیے اتحاد بنانے جارہی ہے۔ سندھ میں سیاسی اتحاد کے حوالے سے لیگی قیادت کی ایم کیو ایم قیادت سے ایک ملاقات لاہور جبکہ دوسری کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز پر ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے کے بعد بالخصوص مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف بیان بازیوں کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں جماعتوں کے رہنما ایک دوسرے پر تنقید کرتے نظر آرہے ہیں۔ ایک روز قبل مٹھی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے مسلم لیگ ن کو ’مہنگائی لیگ‘ قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی کی طرح الیکشن جیتنے کیلیے بند کمروں میں منصوبے اور انتخابات کے نتائج تیار کیے جارہے ہیں، عوام نے پانچ سال ایک سلیکٹڈ کو برداشت کیا اور اب وہ مزید کسی سلیکٹڈ کو برداشت نہیں کریں گے۔
مزید پڑھیںالیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے 11فروری کی تاریخ دے دی
اسلام آباد – الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے ملک بھر میں عام انتخابات کا شیڈول باضابطہ طور پر سپریم کورٹ کے سامنے پیش کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن پاکستان کے وکیل نے عدالت کو یقین دلایا کہ حلقہ بندیوں سمیت تمام تیاریاں 29 جنوری 2023 تک مکمل کرلی جائیں گی، جبکہ ملک بھر میں عام انتخابات 11 فروری کو ہوں گے۔ شفافیت اور درستگی کو یقینی بنانے کے لیے، امیدواروں کی حتمی فہرستیں 3 سے 5 دن کے عرصے میں مرتب کی جائیں گی اور 5 دسمبر 2023 کو مکمل ہونے کی امید ہے۔ وکیل نے اپنی ٹائم لائن کو مزید واضح کرتے ہوئے وضاحت کی کہ 29 جنوری 2023، 5 دسمبر کو امیدواروں کی فہرستوں کو حتمی شکل دینے کے 54 دن بعد آتا ہے۔ اس سے قبل، اسلام آباد سپریم کورٹ (ایس سی) نے اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 دن کے اندر بروقت انتخابات کی درخواستوں پر دوبارہ سماعت شروع کی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے۔ کیس میں درخواست گزاروں بشمول سپریم کورٹ بار، پی ٹی آئی اور دیگر نے استدعا کی کہ ملک میں عام انتخابات آئین کے تحت اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن کے اندر کرائے جائیں۔ سماعت کے آغاز پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے فاروق ایچ نائیک کے ذریعے کیس میں مدعا علیہ بننے کی درخواست دائر کی۔ سپریم کورٹ نے درخواست منظور کر لی۔ پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا …
مزید پڑھیںصدر مملکت نے 6 نومبر کو الیکشن کرانے کی تجویز دیدی
اسلام آباد – صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے نام خط میں 6 نومبر 2023ء کو عام انتخابات کی تجویز دیدی۔ الیکشن کمیشن نے مشاورتی اجلاس بلالیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ 9 اگست کو وزیراعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کیا، اس لئے عام انتخابات 6 نومبر 2023ء کو ہونے چاہئیں۔ صدر مملکت کا خط میں کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 48(5) کے تحت صدر کا اختیار ہے کہ اسمبلی میں عام انتخابات کے انعقاد کیلئے تحلیل کی تاریخ سے نوے دن کے اندر انتخابات کی تاریخ مقرر کرے۔ عارف علوی نے مزید کہا کہ آرٹیکل 48(5) کے مطابق قومی اسمبلی کیلئے عام انتخابات قومی اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ کے 89 ویں دن یعنی پیر 6 نومبر 2023 کو ہونے چاہئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آئینی ذمہ داری پورا کرنے کی خاطر چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا تاکہ آئین اور اس کے حکم کو لاگو کرنے کا طریقہ وضع کیا جاسکے، تاہم چیف الیکشن کمشنر نے جواب میں برعکس مؤقف اختیار کیا۔ صدر کا کہنا ہے کہ آئین کی اسکیم اور فریم ورک کے مطابق یہ الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، آئین کے آرٹیکل 51(5) اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 17 کے تحت یہ ایک لازمی شرط ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزارت قانون و انصاف بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسی رائے کی حامل ہے، چاروں صوبائی حکومتوں کا خیال ہے کہ انتخابات کی …
مزید پڑھیںموجودہ صورتحال میں فوری الیکشن ناگزیر ہیں: مولانا فضل الرحمان
لاہور – جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی صورتحال میں انتخابات ناگزیر ہیں۔ لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات فروری کے آخر تک ہوں گے، جو حالات قبائلی علاقوں میں ہیں الیکشن کمپین کرنا مشکل ہے، جمہوری ممالک میں نگران حکومت کا تصور ہی نہیں۔ سربراہ جے یوآئی ف کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جماعتوں ایم کیو ایم، اختر مینگل و دیگر نے اتفاق رائے سے فوری الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا تھا، پیپلز پارٹی نے عین آخری وقت میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر زور دیا، پیپلزپارٹی آخری وقت میں ایسا نہ کرتی تو اب تک انتخابات ہو چکے ہوتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو لانے والوں نے اعتراف کیا کہ ان کا ایجنڈا کچھ اور ہے، پی ٹی آئی کو اقتدار میں اس لئے لایا گیا کہ ملک کو معاشی طور پر کمزور کیا جائے۔
مزید پڑھیںملک میں عام انتخابات 3 سے 4 ماہ میں ہوں گے، نگراں وزیراعظم
اسلام آباد – نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ملک میں عام انتخابات تین سے چار ماہ میں ہوں گے۔ میڈیا کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے مجھے متفقہ طور پر نگران وزیراعظم منتخب کیا، آئینی تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے چھوٹے صوبے سے مجھے منتخب کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ انتخابی عمل جلد مکمل ہو گا، نگران کابینہ محدود مدت کیلئے ہے، معاشی مسائل سمیت دیگر چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں نئے صدر کے انتخاب تک صدر اپنے عہدے پر کام جاری رکھ سکتے ہیں جبکہ نیا الیکٹورل کالج مکمل ہونے کے بعد نئے صدر کا انتخاب کیا جائے گا۔ البتہ گر صدر ازخود مستعفی ہو جائیں تو پھر چیئرمین سینیٹ قائمقام صدر بن سکتے ہیں۔ بجلی کے بلوں سے متعلق مسائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں کے معاملے پر بتدریج بہتری لائی جائے گی۔ درآمدی ایندھن سے پیداوار کے بجائے مقامی وسائل سے بجلی کی زیادہ سے زیادہ پیداوار کے خواہاں ہیں۔ مسائل کیلئے توانائی کے شعبہ میں اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ توانائی کے شعبے میں لائن لاسز، ترسیلی نظام میں بہتری کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ کچھ ڈسکوز کی نجکاری کر رہے ہیں، اس سے بجلی کی ترسیل میں بہتری اور اس شعبہ میں سرمایہ کاری آئے گی۔ نگراں وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی بہتری کیلئے تاجر برادری کو اعتماد میں لے …
مزید پڑھیںصدر مملکت کو الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں، وزارت قانون
اسلام آباد – وزارت قانون نے کہا ہے کہ صدر مملکت کو نئی آئینی ترمیم کے بعد انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہے۔ میڈیا کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات کی تاریخ کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی جانب سے مشاورت سے انکار پر وزارت قانون سے رائے مانگی تھی جس کے جواب میں وزارت کی جانب سے صدر کو جوابی خط ارسال کر دیا گیا ہے۔ میڈیا کے مطابق وزارت قانون نے اپنے جوابی خط میں کہا ہے کہ سابق پارلیمنٹ کی جانب سے کی گئی نئی آئینی ترمیم کے بعد اب صدر مملکت کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہے۔ اس ترمیم کے تحت انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار اب الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔
مزید پڑھیںعام انتخابات میں تاخیر کسی صورت قبول نہیں، پیپلز پارٹی
کراچی – پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پارٹی قیادت کی ایک رائے ہے عام انتخابات میں تاخیر قبول نہیں ہے۔ بلاول ہاؤس کراچی میں سی ای سی کے اجلاس کے بعد پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا پاکستان پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل نے واضح کیا ہے کہ الیکشن 90 روز سے آگئے گئے تو ملک میں بحرانی کیفیت پیدا ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن 90 دن میں ہونے چاہیئے، حلقہ بندیوں کی بنیاد پر انتخابات میں تاخیر نہیں کی جاسکتی، پیپلزپارٹی کا وفد الیکشن کمیشن کے حکام سے ملاقات کرے گا۔ شیری رحمان نے کہا کہ ملک میں معاشی صورت حال سنگین ہے۔ اس موقع پر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں ضمنی الیکشن کا اعلان کیا تو اس کا مطلب ہے کہ ملک میں عام انتخابات بھی بروقت ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھیںصدر کا چیف الیکشن کمشنر کو خط، الیکشن کی تاریخ کیلئے ملاقات کی دعوت دیدی
اسلام آباد – صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط لکھ کر الیکشن کی تاریخ کیلئے ملاقات کی دعوت دیدی۔ خط میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت نے 9 اگست کو وزیراعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کیا، صدر آئین کے آرٹیکل 48 (5) کے تحت اسمبلی کے عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تحلیل کی تاریخ کے 90 دن میں تاریخ مقرر کرنے کے پابند ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو آج یا کل صدر کے ساتھ ملاقات کے لیے مدعو کیا جاتا ہے تاکہ عام انتخابات کے لیے مناسب تاریخ طے کی جا سکے۔ یاد رہے ڈاکٹر عارف علوی نے 9 اگست کو وزیر اعظم کے مشورے پر قومی اسمبلی کو تحلیل کیا تھا، چیف الیکشن کمشنر کو آج یا کل ملاقات کے لیے مدعو کیا جا سکتا ہے تاکہ انتخابات کیلئے مناسب تاریخ طے کی جا سکے۔
مزید پڑھیں