بنوں ( آن لائن پاکستان ڈیجیٹل) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بنوں ریجن پولیس کی قربانیاں سب سے زیادہ ہیں جن کے جوانوں نے نامساعد حالات اور مشکلات کے باوجود اپنی کمٹمنٹ اور فرض شناسی کا لوہا منوا کر وابستہ توقعات سے بڑھ کرفرائض سرانجام دیئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج بنوں پولیس لائن میں بنوں ریجن کی پولیس کے ایک دربار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جن میں ضلع بنوں،لکی مروت اور شمالی وزیرستان کے ہر رینک کے آفیسر و جوانوں نے کثیر تعداد میں شریک کی۔
ریجنل پولیس آفیسر بنوں سید اشفاق انور،ضلعی پولیس آفیسرز بنوں لکی اور شمالی وزیرستان اور دیگر اعلیٰ رینک کے آفیسر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا دہشت گردی سے زیادہ متاثر صوبہ ہے اور اس جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس بالخصوص بنوں پولیس نے جرات و بہادری کی لازوال داستان رقم کی ہے جن کی نظیر پولیس کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ پولیس کی ڈیوٹی چیلنجز اور خطرات سے بھرپور ہے اوراب دہشت گردوں نے رات کے اندھیرے میں پولیس کو ٹارگٹ کرنا شروع کر دیا ہے لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ خیبرپختونخوا پولیس میدان چھوڑنے والی نہیں ہے اور اپنی خون کے آخری قطرے تک یہ جنگ لڑے گی۔
آئی جی پی نے کہا کہ پو لیس ہر ڈیوٹی پو ائنٹ پر ریاست کی نما ئیندگی کر تا ہےاور پولیس فورس کو جدید حربی آلات سے لیس کر نا ہماری ذمہ داری ہے اور تھرمل نائٹ ویثرن کیمرے اور دیگر جدید الات زیادہ سے زیادہ تعداد میں تمام فورس کے جوانوں کو فراہم کریں گے۔
پولیس سربراہ نے دربار کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ عوام کا اعتماد اور مکمل بھروسہ حاصل کریں اور ان کے ساتھ مل کر امن وامان کے لیے اقدامات اُٹھائیں۔مظلوموں کی دادرسی کو اپنا نصب العین بنائیں اور لوگوں کے لیے قدم قدم پر آسانیاں پیدا کریں۔
آئی جی پی نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی پولیسکی سروس اسٹرکچر کے لیے ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے اور اسی ہفتے منظوری کے لیے صوبائی حکومت کو بھجوا دیا جائیگا۔
آئی جی پی کا کہنا تھا کہ پولیس فورس کا ویلفیئر انہیں بہت زیادہ عزیز ہیں اُن کے بچوں کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سکالر شپ سکیم پر نظر ثانی کی جا رہی ہے اور بہتر طبی سہولیات کے لیے جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتالوں کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کریں گے۔اسی طرح پولیس بیواﺅں کے لیے وظیفہ مہنگائی کے حساب سے بڑھائیں گے۔
پولیس دربار میں مختلف رینک کے آفسروں و جوانوں نے اپنے انفرادی و اجتماعی مسائل پیش کیے جن کو حل کرنے کے لیے آئی جی پی نے موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کیئے۔
قبل ازیں بنوں پولیس لائن پہنچنے پر پولیس کے ایک چاق وچوبند دستے نے آئی جی پی کو سلامی پیش کی۔ آئی جی پی نے شجرکاری مہم کے سلسلے میں ایک پودا بھی لگایا۔
پولیس سربراہ نے یادگار شہدائے بنوں پولیس پر پھولوں کا گلدستہ چڑھایا اور شہداءکے بلند درجات کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ بعدازں آئی جی پی نے بنوں ریجن کے اعلیٰ پولیس حکام کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔جس میں بنوں ریجن میں امن و امان کو درپیش چیلجزاور ان سے نمٹنے کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
پولیس سربراہ نے بریفنگ کی روشنی میں پولیس حکام کو چند ایک ضروری ہدایات بھی جاری کیں جبکہ ریجنل پولیس آفیسر نے آئی جی پی کو بنوں دورے کے یادگار کے طور پر خصوصی سوونیئر بھی پیش کیا۔