ضلع خیبر ( اکمل قادری) لنڈیکوتل کے مکینوں نے تین دن پہلے ٹیسکو کی جانب سے 24گھنٹوں میں صرف دو گھنٹے کے لیے بجلی دینے کے خلاف پاک افغان شاہراہ چاروازگئی کے مقام پر ہر قسم ٹریفک کے لیے بند کردیاتھا جس کے باعث افغانستان جانے والی گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں جن کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
مظاہرین نے شاہراہ کے اوپر پتھر ڈال دیئے تھے جس کی وجہ سے ہر قسم آمدورفت معطل ہوکر رہ گئی۔
بعد میں مشتعل مظاہرین نے پشاور سے لنڈیکوتل گریڈ اسٹیشن آنے والی 132 کے وی لائن پر زنجیر ڈال کر بجلی منقطع کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ عوام کو جب بجلی نہ فراہم نہ ہو تو سرکار کے لوگوں کو بھی نہیں ھونی چاہیے۔ بجلی کی مکمل ٹریپ ھونے سے پورے لنڈیکوتل میں پانی کے مسئلہ نے بھی سنگین صورتحال پیدا کی۔
تین دن بعد ٹیسکو حکام سر نگوں ھوگئے اور مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ھوگئے۔
مذاکرات میں لنڈیکوتل اے سی ارشاد مہمند بھی موجود تھے اور معاہدے کو تحریری شکل میں لاکر اس بات پر رضا مند ھوگئے کہ لنڈیکوتل کے عوام کو 6 گھنٹے بجلی دی جائے گی جس پر عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
مظاہرین نے احتجاج ختم کر کے شاہراہ ہر قسم ٹریفک کے لیے کھول دی جس سے لاک افغان تجارت بحال جبکہ سینکڑوں مال برادر گاڑیاں افغانستان روانہ کر دی گئی۔