پشاور – بٹگرام چیئر لفٹ واقعے کے بعد چیئر لفٹ کے مالک گل زرین اور آپریٹراعجاز کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے مطابق سرکاری اجازت نامے کی عدم دستیابی کی بنا پر پاشتو چیئر لفٹ کو سیل کر دیا گیا، پاشتو چیئر لفٹ کو غیر قانونی طور پر قائم کیا گیا تھا، گرفتار ملزمان کے خلاف ایف آئی آر تھانہ لائی میں درج کی گئی ہے۔ اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو پاشتو سے تھانہ بنہ منتقل کیا جا رہا ہے ، ایف آئی آر میں کوتاہی برتنے کی 3 دفعات شامل ہوں گی۔ پولیس کے مطابق گزشتہ روز بٹگرام میں چیئر لفٹ ہوا میں معلق ہوگئی تھی جس میں 8 افراد سوار تھے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی میں پاشتو کے مقام پر کیبل کار کی رسی ٹوٹنے کے بعد 8 افراد پھنس گئے تھے جنہیں کئی گھنٹوں کے ریسکیو آپریشن کے بعد بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔
مزید پڑھیںشمالی وزیرستان میں دھماکے، 11 مزدور جاں بحق، 3 زخمی
خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیر ستان میں دھماکے سے 11 مزدور جاں بحق جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔ میڈیا کے مطابق دھماکاشمالی وزیرستان کی تحصیل شوال کے علاقےگل میرکوٹ میں سویلین گاڑی کےقریب ہوا،گاڑی میں کل 16 مزدور سوار تھے۔ میڈیا کے مطابق دھماکے باعث 11 مزدور موقع پر ہی زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ اسوقت دو مزدور شدید زخمی اور تین لاپتہ ہیں۔زخمیوں اورلاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیاگیا۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔
مزید پڑھیںباجوڑ میں سکیورٹی فورسزکاخفیہ آپریشن ،4 دہشتگرد ہلاک ، ایک جوان شہید
راولپنڈی – سکیورٹی فورسز نے ضلع باجوڑ کے علاقے چارمنگ میں خفیہ اطلاعات پر آپریشن کر کے 4 دہشتگردوں کو ہلاک جبکہ ایک کوگرفتار کرلیا، فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی جوان بھی شہید ہوگیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کے مطابق آپریشن 12 اور 13 اگست کی درمیانی شب دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں سے فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران 24 سالہ سپاہی محمد شعیب بھی جام شہادت نوش کرگئے ۔ آئی ایس پی آر کا بتانا ہے کہ دہشت گردوں کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد اور خودکش جیکٹ بھی برآمد کرلی گئی ، دہشتگرد سکیورٹی فورسز پر حملوں اور معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور سکیورٹی فورسز پاکستان سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ قبل ازیں گوادر میں بھی دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ایک دہشت گرد ماراگیا جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں ۔
مزید پڑھیںباجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں تین دہشت گرد ہلاک
راولپنڈی – سیکیورٹی فورسز نے باجوڑ میں کارروائی کر کے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے لیوسم میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تو دہشت گردوں نے اہلکارون پر فائرنگ شروع کردی۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ میں تین دہشت گرد ہلاک ہوئے جن کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں، دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں اور بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔ مقامی افراد نے سیکیورٹی فورسز کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو سراہا اور اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ آئی ایس پی آر اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز علاقے سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پُرعزم ہے۔
مزید پڑھیںراولپنڈی میں روٹی، نان، کی قیمتوں میں اضافہ، بڑھتی مہنگائی نے شہریوں کی چیخیں نکلوا دیں
راولپنڈی – راولپنڈی مارکیٹ میں آٹے اور میدے کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کے بعد نان بائیوں نے روٹی، نان اور پراٹھے کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔ میڈیا کے مطابق راولپنڈی میں نان بائیوں اور ہوٹل والوں نے روٹی، نان اور پراٹھے کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا، جس کے بعد شہریوں خصوصاً مزدور طبقے کے لیے پیٹ بھرنا بھی دشوار ہوگیا۔ ضلع بھر کے نان بائیوں اور ہوٹل مالکان نے سرخ پتیری روٹی کی قیمت 20 روپے، خمیری سفید روٹی کی قیمت 25 روپے اور پراٹھے و روغنی نان کی قیمت میں اضافہ کرکے 50 روپے کردی، جس پر شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے اب ان کے لیے دو وقت کی روٹی کھانا بھی ناممکن بن گیا ہے۔ نان بائیوں اور ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ روٹی، نان اور پراٹھے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ میدے کا مہنگا ہونا ہے۔ ایسوسی ایشن کے مطابق سرخ آٹے کی بوری 10500 روپے، میدہ، فائن آٹا بوری 11200 روپے کی ہو چکی ہے۔ مہنگا آٹا یا میدہ خرید کر سستی روٹی یا نان فروخت کرنا ممکن نہیں۔
مزید پڑھیںملک میں رواں ہفتے 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا
اسلام آباد – ملک میں رواں ہفتے 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ مہنگائی کی شرح میں 0.09 فیصد کی معمولی کمی ہوئی، سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح ابھی بھی 29.30 فیصد برقرار ہے۔ ادارہ شماریات کی جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے حالیہ ہفتے روٹی، سردیوں کے موسم میں آگ جلانے کی لکڑی، ایل پی جی، انڈے، کھلا دودھ، دہی، لہسن، دال چنا، دال ماش، دال مونگ اور آٹے سمیت مجموعی طور پر 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور آلو، ٹماٹر، چینی، ویجی ٹیبل گھی اور ککنگ آئل سمیت سات اشیاء سستی ہوئی ہیں جبکہ 21اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر گذشتہ ہفتے کے دوران، انڈے 2.86 ، باسمتی ٹوٹا چاول2.81فیصد، آٹا 2.81فیصد، روٹی 2.76 فیصد، آگ جلانے والی لکڑی2.49فیصد، ایل پی جی1.61 فیصد اور انرجی سیور 1.27فیصد مہنگے ہوئے جبکہ ٹماٹر6.02فیصد، آلو8.85 فیصد، چینی1.22 فیصد، ویجی ٹیبل گھی0.45فیصد، ککنگ آئل0.04 فیصد، بجلی2.44 فیصد سستی ہوئی۔ وفاقی ادارہ برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ 29دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ (ایس پی آئی) کے لحاظ سے گذشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح 0.09فیصد کمی ہوئی تاہم سالانہ بنیادوں پر مہگائی کی شرح 29.30رہی ہے۔ اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے ہے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں27.80فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 …
مزید پڑھیںکراچی میں روٹی 25 روپے کی ہوگئی، بیکری مصنوعات بھی مہنگی
کراچی – شہر قائد میں ڈھائی نمبر آٹا 125 سے 130 روپے کلو اور چھوٹی چکیوں کا آٹا 140 سے 150 روپے کلو فروخت ہونے لگا، نان بائیوں نے روٹی کی قیمت 25 روپے کردی جبکہ بیکری مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا۔ میڈیا کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں تندور کی روٹی 25 روپے میں فروخت ہونے لگی ہے، تافتان اور شیرمال 10 روپے اضافے سے 70 روپے میں فروخت ہورہے ہیں۔ آٹا مہنگا ہونے سے عوام کی مشکلات صرف روٹی تک ہی محدود نہیں، بیکری اور ناشتہ کے تمام آئٹمز کی قیمتوں میں بھی اضافہ کی ایک نئی لہر امڈ آئی۔ بیکریوں نے بسکٹ، پاپے، کیک رسک اور دیگر بیکری آئٹمز کی قیمتوں میں 80 روپے کلو تک اضافہ کردیا، بسکٹ 140 سے بڑھا کر 160 روپے پاؤ فروخت ہونے لگے، پاپوں کی قیمت سال میں تیسری بار بڑھا کر 120روپے پاؤ کردی گئی، ڈبل روٹی بریڈ، بن اور دیگر بیکری مصنوعات بنانے والی کمپنیوں نے بھی نئی پرائس لسٹ جاری کردیں۔ یہ بھی پڑھیں : سال 2022ء میں مہنگائی کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے نئی لسٹ کے مطابق جنوری سے چھوٹی بریڈ کی قیمت میں 10 سے 15 روپے، درمیانی بریڈ کی قیمت میں 20 روپے جبکہ بڑے سائز کی ڈبل روٹی کی قیمت میں 30 روپے کا اضافہ ہوگا۔ شہریوں کے مطابق ناشتے کی لاگت میں ایک سال کے دوران 100 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے، دو بڑے افراد اور دو بچوں پر مشتمل ایک چھوٹے سے کنبہ کے لیے ناشہ کے اخراجات 500 روپے تک پہنچ چکے ہیں جن میں چار انڈے، ایک …
مزید پڑھیں